ایسے مریض کا بھری دنیا میں کیا علاج

Poet: Hazrat Allama Pir Syed Naseer-ud-Din Naseer Gillani (Golra Sharif) By: Khalid Roomi, Rawalpindi

 ایسے مریض کا بھری دنیا میں کیا علاج
جس پر نہ ہو نبی کی نظر وہ ہے لا علاج

دنیا میں کبر کا ہے مرض بسکہ لا علاج
ممکن ہوا نہ علم سے بوجہل کا علاج

بس اک جھلک ہی ان کی ، مرے حق میں ہے شفا
کہتا ہے کون، درد محبت ہے لا علاج

فرقت میں سر پٹکنے لگا پھر مریض شوق
اس کے علاوہ اور کوئی ہے، نہ تھا علاج

دل کی جلن مٹا نہ سکیں گے یہ چارہ ساز
بے سود اس مرض میں ہے ہر اک دوا، علاج

بیمار آرزوئے مدینہ کا ہے یہ حال
اس کا کوئی نہیں ترے در کے سوا علاج

دل چاہتا ہے گنبد خضرٰی ہو سامنے
یاور نہ ہو نصیب تو پھر اس کا کیا علاج

شوق سجود میں اسے پل بھر نہیں قرار
اب ہے مری جبیں کا در مصطفٰی ، علاج

اللہ نے کیا ہے عطا درد دل نصیر
خاک در رسول ہے بس آپ کا علاج

Rate it:
Views: 675
09 Sep, 2011
More Religious Poetry