کیاآج ضروری ہے تیرا غیض و قہر بھی کافی ہے تسلی کو مری ایک نظر بھی طوفان اٹھا ہے میرے گھر آنے پہ گویا شرمندہ نظر آتا ہے میدان حشر بھی دیواروں کے بھی کان ہوا کرتے ہیں دیکھو ہو جائیں مبادہ یہ مغلضات نشر بھی