اے الله تو ہے با برکات
سب سے بالا تیری ذات
پھر ابلیس سے ڈرنا کیسا
ہو ہاتھوں میں اگر تیرا ہاتھ
ہر بازی دوراں جیتوں گا
کہ ہوتی نہیں سچائی کو مات
اے الله میں تیری راہ کا راہی
کر دے اونچی میری ذات
تیری ہی رحمت کے صدقے مولا
کھلے پھول اور ہرے ہیں پات
اب تیرے بندے بنے ہیں تو
تو ہی ٹالے گا سب آفات
زندگی تو آگے چلتی جائے اور
پیچھے پیچھے موت کی گھات
جب پیش ہوگا تیرے حضور
حبیب کہے گا ہر سچی بات