اے خدا
وہی اک تھا جو آسرا
وہاں ہوگیا یہ کیا ماجرا
وہی فرش جس پہ سجدہ کیا
وہی جگہ جہاں پردہ نہ تھا
وہی جگہ جہاں بندہ تیرا
کرتا تھا ہر پل تیری حمد و ثناﺀ
وہاں خاک و خوں کا ہے غبار کیوں
وہاں دخل میں ہے تکرار کیوں
تیری رحمتوں کا وہ دروازہ
ہمیشہ جو کھلا ہی رہا
در پر وہاں زنجیر کیوں
کیا یہی ہے قیامت کی نشانیاں
کہ تیری رحمتوں کا در بند ہے
یہ جو ملک ہے اسلامیہ
یہاں پھر بھی کیوں ہے یہ دوریاں
اب کہاں جائے یہ ادنیٰ گدا
کیا مسلمان ہونا کافی نہیں