اے خدا عجب ہے ترا جہاں مرا دل یہاں پہ لگا نہیں

Poet: عنبرین حسیب عنبر By: Ameer Hamza, UP
Ae Khuda Ajab Hai Tera Jahan Mera Dil Yahan Pe Laga Nahi Poch

اے خدا عجب ہے ترا جہاں مرا دل یہاں پہ لگا نہیں
جہاں کوئی اہل وفا نہیں کسی لب پہ حرف دعا نہیں

بڑا شور تھا ترے شہر کا سو گزار آئے ہیں دن وہاں
وہ سکوں کہ جس کی تلاش ہے ترے شہر میں بھی ملا نہیں

یہ جو حشر برپا ہے ہر طرف تو بس اس کا ہے یہی اک سبب
ہے لبوں پہ نام خدا مگر کسی دل میں خوف خدا نہیں

جو ہنسی ہے لب پہ سجی ہوئی تو یہ صرف ضبط کا فرق ہے
مرے دل میں بھی وہی زخم ہیں مرا حال تجھ سے جدا نہیں

یہ جو دشت دل میں ہیں رونقیں یہ تری عطا کے طفیل ہیں
دیا زخم جو وہ ہرا رہا جو دیا جلا وہ بجھا نہیں

اے خدا عجب ہے تری رضا کوئی بھید اس کا نہ پا سکا
کہ ملا تو مل گیا بے طلب جسے مانگتے تھے ملا نہیں

وہ جو حرف حق تھا لکھا گیا کسی شام خون سے ریت پر
ہے گواہ موجۂ وقت بھی کہ وہ حرف اس سے مٹا نہیں

Rate it:
Views: 1615
31 Mar, 2021