Add Poetry

اے دل ان سے کہہ دو

Poet: عمیر علی اسد By: Umair Ali Asad, Rawalpindi

اے دل ان سے کہہ دواگر ان کے تاجدار اور ہی ہیں
کچھ کم نہیں ہم ہمارے بھی یار اور ہی ہیں

ترکِ تعلقات اتنا آسان بھی نہیں جو تم نے سمجھا
کہ صرف کہہ دیا ہمارے صاحبِ مختار اور ہی ہیں

ہر دل کی ایک ہی کہانی،ہر دل کا ایک ہی رونا
ہر دل کے مگر اسرار اور ہی ہیں

کچھ وہ بھی ہیں جو حالات سے بدلتے ہیں
پیڑ تو ایک ہی ہے مگر برگ و بار اور ہی ہیں

واپسی پہ کبھی اگر درِ دل کو بند پایا
تو سمجھ لیجیے اِس نگر کے اب پہرےدار اور ہی ہیں

بے معیار نہیں یہ عمیر جو تم ہر بار اسے جُھٹلا دو
سن رکھو کہ ہمارے بھی معیار اور ہی ہیں

Rate it:
Views: 405
15 Sep, 2017
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets