Add Poetry

اے دل بے ادب اس یار کی سوگند نہ کھا

Poet: Siraj Aurangabadi By: mustafa, khi
Ae Dil Be Adab Is Yaar Ki Sogand Na Kha

اے دل بے ادب اس یار کی سوگند نہ کھا
توں ہر اک بات میں دل دار کی سوگند نہ کھا

روح چندر بدن اے بو الہوس آزردہ نہ کر
خوب نہیں تربت مہیار کی سوگند نہ کھا

یہ ادا سرو میں زنہار نہیں اے قمری
یار کے قامت و رفتار کی سوگند نہ کھا

خوف کر خط کی سیاہی ستی اے وعدہ خلاف
ہر گھڑی مصحف رخسار کی سوگند نہ کھا

اپنی آنکھوں کی قسم کھا کہ لیا نہیں میں نے
جان لے کر دل بیمار کی سوگند نہ کھا

پیچ دے دے کے مرے دل کوں پریشاں تو کیا
ناحق اس زلف گرہ دار کی سوگند نہ کھا

تاب اس رخ کی تجلی کی نہیں تجھ کوں سراجؔ
توں عبث شعلۂ دیدار کی سوگند نہ کھا

Rate it:
Views: 1159
05 Dec, 2016
More Siraj Aurangabadi Poetry
اغیار چھوڑ مجھ سیں اگر یار ہووے گا اغیار چھوڑ مجھ سیں اگر یار ہووے گا
شاید کہ یار محرم اسرار ہووے گا
بوجھے گا قدر مجھ دل آشفتہ حال کی
پھاندے میں زلف کے جو گرفتار ہووے گا
بے فکر میں نہیں کہ صنم مست خواب ہے
کیا کیا بلا کرے گا جو بیدار ہووے گا
پنہاں رکھا ہوں درد کوں لوہو کی گھونٹ پی
کہتا نہیں کسی سیں کہ اظہار ہووے گا
بزم جنوں میں ساغر وحشت پیا جو کوئی
غفلت سیں عقل و ہوش کی ہشیار ہووے گا
تیری بھنووں کی تیغ کے پانی کوں دیکھ دل
اٹکا ہے اس سبب کہ ندی پار ہووے گا
رنگیں نہ کر توں دل کا محل نقش عیش سیں
غم کے تبر سیں مار کہ مسمار ہووے گا
برجا ہے یار مجھ پہ اگر مہربان ہے
بلبل پہ گل بغیر کسے پیار ہووے گا
جاتا نہیں ہے یار کی شمشیر کا خیال
معلوم یوں ہوا کہ گلے ہار ہووے گا
انکار مجھ کوں نیں ہے تری بندگی ستی
یاں کیا ہے بلکہ حشر میں اقرار ہووے گا
مجھ پاس پھر کر آوے اگر وو کتاب رو
مکتب میں دل کے درس کا تکرار ہووے گا
صحن چمن میں دیکھ تیرے قد کی راستی
ہر سرد تجھ سلام کوں خم دار ہووے گا
اس چشم نیم خواب کی دیکھے اگر بہار
نرگس چمن میں تختۂ دیوار ہووے گا
اس زلف عنبریں سیں جو یک تار جھڑ پڑے
ہر خوب رو کوں طرۂ دستار ہووے گا
اے جان میرے پاس سیں یک دم جدا نہ ہو
جینا ترے فراق میں دشوار ہووے گا
رکھتا ہے گرچہ آئنہ فولاد کا جگر
تیر نگہ کے سامنے لاچار ہووے گا
مت ہو شب فراق میں بے تاب اے سراجؔ
امید ہے کہ صبح کوں دیدار ہووے گا
farooq
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets