Add Poetry

اے ساقی جام اب پیاسوں کو پلائیے

Poet: نواب رانا ارسلان By: نواب رانا ارسلان, Ismailabad, Umerkot

اے ساقی جام اب پیاسوں کو پلائیے
میخانے کا راستہ اب ہمیں بھی دکھائیے

ہمیں دیکھ کر کچھ تو خیال کیجیئے
شکستہ بالی میں اب اور تھوڑا ستائیے

چوٹ کھانے کے بعد انداز ہے یہ
کہ تمنّا ہے ہمیں پھر سے آزمائیے

آپ کو بھی دیوانہ بنا دیں گے
زرا بزمِ سُخن میں آپ بھی آئیے

اس محفل میں رنجیدہ شخص بھی ہستا ہے
یہاں بیانِ درد پہ آپ آنسو نہ بہائیے

جنونِ عشق لے کر ہمارے پاس وہ آئے
ناز و ادا سے ہم بولے ارے نہ گھبرائیے

ہمارا تو کام ہے عشاق کے کام آنا
ہمارا حوصلہ دیکھیئے زرا ہاتھ تو ملائیے

ارسلؔان ہم تو ٹھہرے وقت کے شاعر
سخنُ آڑائی اب میری غزل میں پائیے

Rate it:
Views: 991
11 Mar, 2019
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets