"نمکین غزل"
(جناب احمد فراز سے معذرت کے ساتھ)
اے سی نہ سہی پنکھا چلانے کے لئے آ
آ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لئے آ
کب سے تِری حدت سے ہے محروم زمانہ
روٹی پڑی تو ّے پہ پکانے کے لئے آ
اب تو مِرے بچے مجھے کہنے لگے "سائیں"
کچھ اور نہیں منہ ہی دُھلانے کے لئے آ
لیڈر ہے تُو، باہر ہے تُو ، تڑپیں تِرے ورکر
تُو ہم سے خفا ہے تو خزانے کے لئے آ
بھرتا ہے مِرا پیٹ تِرا جوشِ خطابت
تقریر وہی پھر سے سنانے کے لئے آ
کرتی ہے بہت خوار رہِ شہرِ تمنا
اِک روڈ وہاں تک بھی بنانے کے لئے آ
دفتر میں ذرا دیر ہو، چِلّائے ہے بیگم
ابّا ہے تُو، بچوں کو ڈرانے کے لئے آ
ہتھیار کیے تیز ،نگہ ،غمزہ و اَبرو
چُپکے سے کبھی دل کو اٹھانے کے لئے آ
ڈھونڈے ہے تجھے رؤیتِ خوباں کی کمیٹی
اے ماہ جبیں عید کرانے کے لئے آ