اے میری زہرہ جبیں
تجھے معلوم نہیں
تُو ابھی تک ہے حسیں
اور میں جواں
تجھ پہ قربان میری جان میری جان
اے میری
یہ شوخیاں یہ بانکپن
جو تجھ میں ہے کہیں نہیں
دلوں کو جیتنے کا فن
جو تجھ میں ہے کہیں نہیں
میں تیری
میں تیری آنکھوں میں پا گیا دو جہاں
اے میری
تُو میٹھے بول جانِ من
جو مسکرا کے بول دے
تو دھڑکنوں میں آج بھی
شراب رنگ گھول دے
او صنم
او صنم میں میں تیرا عاشقِ جاوداں
اے میری