Add Poetry

اے چاند ستارے والے پرچم ہم پہ ترا احسان رہے( independence day)

Poet: NEHAL INAYAT GILL By: NEHAL GILL, Gujranwala

اے چاند ستارے والے پرچم ہم پہ ترا احسان رہے
ہم رہے یا نہ رہیں مگر قیامت تک نام پاکستان رہے

اِس کے دو رنگ سبز و سفید کبھی مدھم نہ پڑیں
نہال اِس ملک کے لہراتے ہوئے سمتِ فلک بڑھیں
بہاریں آئیں جائیں اپنی مرضی سے مگر حسین گلستان رہے
اے چاند ستارے والے پرچم ہم پہ ترا احسان رہے
ہم رہے یا نہ رہیں مگر قیامت تک نام پاکستان رہے

میرے ملک میں رنگ و نسل و مذہب میں امتیاز ہوتا نہیں
عزتِ پاکستان کی فکر میں میرا فوجی جوان سوتا نہیں
مہربان میرے ملک پہ سدا ہی ذاتِ الٰہی رحمان رہے
اے چاند ستارے والے پرچم ہم پہ ترا احسان رہے
ہم رہے یا نہ رہیں مگر قیامت تک نام پاکستان رہے

خوابِ اقبال ہے پاکستان ، قائد کی محنتوں کی تصویر ہے
نہال پاکستان صرف حصہ نہیں چار صوبوں کا یہ جاگیر ہے
گنوائی پاکستان کی دیتے شہیدوں کے سب قبرستان رہے
اے چاند ستارے والے پرچم ہم پہ ترا احسان رہے
ہم رہے یا نہ رہیں مگر قیامت تک نام پاکستان رہے
 

Rate it:
Views: 484
06 Aug, 2014
Related Tags on Occassional / Events Poetry
Load More Tags
More Occassional / Events Poetry
غالب و اقبال ہوں نہ رُوحِ میر غالب و اقبال ہوں نہ رُوحِ میر
تذکرہ اجداد کا ہے نا گزیر
بھُول سکتا ہوں نوشہرہ کس طرح
جس کی مِٹّی سے اُٹھا میرا خمیر
پکّی اینٹوں سے بنی گلیوں کی شان
آج تک ہوں اسکی یادوں کا اسیر
دُور دُور تک لہلہاتے کھیت تھے
آہ وہ نظّارہ ہائے دلپذیر
میرے گھر کا نقشہ تھا کچھ اس طرح
چند کمرے صحن میں منظر پذیر
صحن میں بیت الخلا تھی اک طرف
اور اک برآمدہ بیٹھک نظیر
صحن میں آرام کُرسی بھی تھی ایک
بیٹھتے تھے جس پہ مجلس کے امیر
پیڑ تھا بیری کا بھی اک وسط میں
چار پائیوں کا بھی تھا جمِّ غفیر
حُقّے کی نَے پر ہزاروں تبصرے
بے نوا و دلربا میر و وزیر
گھومتا رہتا بچارا بے زباں
ایک حُقّہ اور سب برناؤ پیر
اس طرف ہمسائے میں ماسی چراغ
جبکہ ان کی پشت پہ ماسی وزیر
سامنے والا مکاں پھپھو کا تھا
جن کے گھر منسوب تھیں آپا نذیر
چند قدموں پر عظیم اور حفیظ تھے
دونوں بھائی با وقار و با ضمیر
شان سے رہتے تھے سارے رشتے دار
لٹکا رہتا تھا کماں کے ساتھ تیر
ایک دوجے کے لئے دیتے تھے جان
سارے شیر و شکر تھے سب با ضمیر
ریل پیل دولت کی تھی گاؤں میں خوب
تھوڑے گھر مزدور تھے باقی امیر
کھا گئی اس کو کسی حاسد کی آنکھ
ہو گیا میرا نوشہرہ لیر و لیر
چھوڑنے آئے تھے قبرستان تک
رو رہے تھے سب حقیر و بے نظیر
مَیں مرا بھائی مری ہمشیرہ اور
ابّا جی مرحوم اور رخشِ صغیر
کاش آ جائے کسی کو اب بھی رحم
کر دے پھر آباد میرا کاشمیر
آ گیا جب وقت کا کیدو امید
ہو گئے منظر سے غائب رانجھا ہیر
 
امید خواجہ
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets