اے دوست تیرا دل بہلارہا ہوں
جو ذہن میں آتاہےلکھےجارہاہوں
یہ غزل ہےیا کےنثری نظم ہے
میں یہ فیصلہ نہ کرپارہا ہوں
یہ لکھتےہوئےآنسوبہارہا ہوں
اتنا تو بتاکیا میں تجھےیادآرہاہوں
میری شاعری پہ غور نہ کرنادوست
سمجھ لے مجبوری میں لکھےجارہاہوں
زندگی میں کسی کےاتنےناز نہیں اٹھائے
جیسےآج کل تیرے ناز اٹھا رہا ہوں
میری بیگم نےاگر گھر سےنکال دیا
پھر سمجھ لینا میں تمہارےپاس آرہاہوں