Add Poetry

باب حیرت سے مجھے اذن سفر ہونے کو ہے

Poet: نصرت By: نصرت, Karachi

باب حیرت سے مجھے اذن سفر ہونے کو ہے
تہنیت اے دل کہ اب دیوار در ہونے کو ہے

کھول دیں زنجیر در اور حوض کو خالی کریں
زندگی کے باغ میں اب سہ پہر ہونے کو ہے

موت کی آہٹ سنائی دے رہی ہے دل میں کیوں
کیا محبت سے بہت خالی یہ گھر ہونے کو ہے

گرد رہ بن کر کوئی حاصل سفر کا ہو گیا
خاک میں مل کر کوئی لعل و گہر ہونے کو ہے

اک چمک سی تو نظر آئی ہے اپنی خاک میں
مجھ پہ بھی شاید توجہ کی نظر ہونے کو ہے

گمشدہ بستی مسافر لوٹ کر آتے نہیں
معجزہ ایسا مگر بار دگر ہونے کو ہے

رونق بازار و محفل کم نہیں ہے آج بھی
سانحہ اس شہر میں کوئی مگر ہونے کو ہے

گھر کا سارا راستہ اس سر خوشی میں کٹ گیا
اس سے اگلے موڑ کوئی ہم سفر ہونے کو ہے

Rate it:
Views: 31
19 Jan, 2025
Related Tags on Parveen Shakir Poetry
Load More Tags
More Parveen Shakir Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets