بات ایسی سنا گیا کوئی
Poet: عمران By: عمران, Faisalabadبات ایسی سنا گیا کوئی
ہنستے ہنستے رلا گیا کوئی
جیسے دنیا ہی لٹ گئی اپنی
دل کے مسکن سے کیا گیا کوئی
آنکھوں آنکھوں میں کچھ خموشی میں
حال دل کا سنا گیا کوئی
کیا ہی سستا کھلونا تھا یہ دل
کھیلا توڑا چلا گیا کوئی
سارے نظارے ہو گئے اوجھل
یوں نظر میں سما گیا کوئی
میرے شعروں کی ترجمانی سی
اک حکایت سنا گیا کوئی
سب یہاں سے گئے مگر تنویرؔ
ہیں کہاں یہ بتا گیا کوئی
More Altaf Tanveer Poetry
بات ایسی سنا گیا کوئی بات ایسی سنا گیا کوئی
ہنستے ہنستے رلا گیا کوئی
جیسے دنیا ہی لٹ گئی اپنی
دل کے مسکن سے کیا گیا کوئی
آنکھوں آنکھوں میں کچھ خموشی میں
حال دل کا سنا گیا کوئی
کیا ہی سستا کھلونا تھا یہ دل
کھیلا توڑا چلا گیا کوئی
سارے نظارے ہو گئے اوجھل
یوں نظر میں سما گیا کوئی
میرے شعروں کی ترجمانی سی
اک حکایت سنا گیا کوئی
سب یہاں سے گئے مگر تنویرؔ
ہیں کہاں یہ بتا گیا کوئی
ہنستے ہنستے رلا گیا کوئی
جیسے دنیا ہی لٹ گئی اپنی
دل کے مسکن سے کیا گیا کوئی
آنکھوں آنکھوں میں کچھ خموشی میں
حال دل کا سنا گیا کوئی
کیا ہی سستا کھلونا تھا یہ دل
کھیلا توڑا چلا گیا کوئی
سارے نظارے ہو گئے اوجھل
یوں نظر میں سما گیا کوئی
میرے شعروں کی ترجمانی سی
اک حکایت سنا گیا کوئی
سب یہاں سے گئے مگر تنویرؔ
ہیں کہاں یہ بتا گیا کوئی
عمران






