باتیں ہماری یاد رہیں پھر باتیں ایسی نہ سنیے گا

Poet: Mir Taqi Mir By: sahar, khi
Baatein Hamari Yaad Rahen Phir Baatein Aisi Na Suniye Ga

باتیں ہماری یاد رہیں پھر باتیں ایسی نہ سنیے گا
پڑھتے کسو کو سنیے گا تو دیر تلک سر دھنیے گا

سعی و تلاش بہت سی رہے گی اس انداز کے کہنے کی
صحبت میں علما فضلا کی جا کر پڑھیے گنیے گا

دل کی تسلی جب کہ ہوگی گفت و شنود سے لوگوں کی
آگ پھنکے گی غم کی بدن میں اس میں جلیے بھنیے گا

گرم اشعار میرؔ درونہ داغوں سے یہ بھر دیں گے
زرد رو شہر میں پھریے گا گلیوں میں نے گل چنیے گا
 

Rate it:
Views: 2193
01 Nov, 2017
More Mir Taqi Mir Poetry