بادلوں کے بیچ تھا میں بے سر و ساماں نہ تھا
Poet: انس By: انس, Burewalaبادلوں کے بیچ تھا میں بے سر و ساماں نہ تھا
تشنگی کا زہر پی لینا کوئی آساں نہ تھا
کیا قیامت خیز تھا دریا میں موجوں کا ہجوم
ساحلوں تک آتے آتے پھر کہیں طوفاں نہ تھا
جانے کتنی دور اس کی لہر مجھ کو لے گئی
میں سمجھتا تھا کہ وہ دریائے بے پایاں نہ تھا
ہر طرف پت جھڑ کی آوازوں کی چادر تن گئی
دشت میں میری صدا کا جسم بھی عریاں نہ تھا
اس کے رنگ و صوت کے جگنو تھے دامن میں علیمؔ
کھو کے سب کچھ آنے والا بھی تہی داماں نہ تھا
More Alimullah Hali Poetry
بادلوں کے بیچ تھا میں بے سر و ساماں نہ تھا بادلوں کے بیچ تھا میں بے سر و ساماں نہ تھا
تشنگی کا زہر پی لینا کوئی آساں نہ تھا
کیا قیامت خیز تھا دریا میں موجوں کا ہجوم
ساحلوں تک آتے آتے پھر کہیں طوفاں نہ تھا
جانے کتنی دور اس کی لہر مجھ کو لے گئی
میں سمجھتا تھا کہ وہ دریائے بے پایاں نہ تھا
ہر طرف پت جھڑ کی آوازوں کی چادر تن گئی
دشت میں میری صدا کا جسم بھی عریاں نہ تھا
اس کے رنگ و صوت کے جگنو تھے دامن میں علیمؔ
کھو کے سب کچھ آنے والا بھی تہی داماں نہ تھا
تشنگی کا زہر پی لینا کوئی آساں نہ تھا
کیا قیامت خیز تھا دریا میں موجوں کا ہجوم
ساحلوں تک آتے آتے پھر کہیں طوفاں نہ تھا
جانے کتنی دور اس کی لہر مجھ کو لے گئی
میں سمجھتا تھا کہ وہ دریائے بے پایاں نہ تھا
ہر طرف پت جھڑ کی آوازوں کی چادر تن گئی
دشت میں میری صدا کا جسم بھی عریاں نہ تھا
اس کے رنگ و صوت کے جگنو تھے دامن میں علیمؔ
کھو کے سب کچھ آنے والا بھی تہی داماں نہ تھا
انس






