Add Poetry

باربار سوچوں میں اکثر شب تنہائی میں

Poet: رعنا کنول By: Rana Kanwal, Rawalpindi

باربار سوچوں میں اکثر شب تنہائی میں
وہ یار کیوں روٹھا اس روز شب تنہائی میں

ٹوٹے اس کے جذبات میرے دل کو توڑ گئے
ہائے وہ مجھے اشکوں میں بھیگتا چھوڑ گئے

غم عاشقی سے نکلے نہ تھے کہ غم دوستی نے جھنجوڑ دیا
مقدر ہی کچھ ایسا رہا جسکو چاہ اسی نے اپنا بنا کے چھوڑ دیا

گلہ کیا کریں کسی سے گزر ہی جاتی ہیں وحشت ہجر کی راتیں لیکن
چپکے چپکے سے تڑپنے کا فن سکھلا جاتی ہیں وہ گہری گھٹن بھری راتیں

تیری گردش یاد میرے اندر کے شجر خزاں کو تازہ کر جاتی ہے
رگ رگ میں بہتی تیری ہر شوخ مست ادا من کو میرے بہلا جاتی ہے

لب میرے ایسے میں تیرے لئے دعاؤں سے سرشار ہیں
یہی میری وفا دوستی کے کچھ وکھرے سے انداز ہیں

تیرے روٹھنے کا روگ اب بھی کہیں ہے لیکن ,دوست
ہم پھر بھی نذرانہ وفا لئے تیری چوکھٹ پر بیٹھے ہیں

اور انتظار کی گھڑیوں میں یہ سوچ رہی ہے کنول
وہ یار کیوں روٹھ گیا مجھ سے اس روز شب تنہائی میں

 

Rate it:
Views: 2089
03 Sep, 2021
Related Tags on Friendship Poetry
Load More Tags
More Friendship Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets