بارش کی بوندیں ہی اسے میری یاد دلا دیں
بارش میں کبھی ہم بھی ساتھ چلے تھے
موسم کا سحر یا شام ہے ایسی عنبر
تیری یاد مگر آج بہت آئی ہے
چاند، بارش، پھول اور خوشبو
تمہاری یاد دلایا تمہارے بعد کا موسم
رات سا سکوت کبھی بارش سا برسنا
دل ء عنبر موسم سی اداء کرتے ہو.
تیری یاد سے برسات سی لگ جاتی ہے
عجب کیسی مولاقات سی لگ جاتی ہے