بارش ہو رہی تھی کمبخت یادیں تازه کر گئی اپنی ہر ایک بونده کا حساب مجھ سے لے گئی میں نے بھی اتنے ہی انسو بہائے جتنا اسنے برسا یہ بارش نہیں دشمن ہے میری