قدوقامت بھی غضب پھر ساج بھی غضب
دیدارِ جاناں نے بڑھا دی قربت کی طلب
کیا اس کی نیچی نظر مانندِ قیامت
تھی کچھ کچھ شرمندگی یا بے انتہا ادب
زرا سی دیر ہوئی تھی آئے ہوئے مہ خانے میں
گبھرا کے بھول گئے مناجات بھی دست و لب
جام ساقی نے بھر دیا آبِ عشق سے
رند سمجھ نا پائے عنایت کا سبب
قدوقامت بھی غضب پھر ساج بھی غضب
دیدارِ جاناں نے بڑھا دی قربت کی طلب