Add Poetry

بجائے کوئی شہنائی مجھے اچھا نہیں لگتا

Poet: عامر امیر By: Anila, Peshawar
Bajaye Koi Shehnai Mujhe Acha Nahi Lagta

بجائے کوئی شہنائی مجھے اچھا نہیں لگتا
محبت کا تماشائی مجھے اچھا نہیں لگتا

وہ جب بچھڑے تھے ہم تو یاد ہے گرمی کی چھٹیاں تھیں
تبھی سے ماہ جولائی مجھے اچھا نہیں لگتا

وہ شرماتی ہے اتنا کہ ہمیشہ اس کی باتوں کا
قریباً ایک چوتھائی مجھے اچھا نہیں لگتا

نہ جانے اتنی کڑواہٹ کہاں سے آ گئی مجھ میں
کرے جو میری اچھائی مجھے اچھا نہیں لگتا

مرے دشمن کو اتنی فوقیت تو ہے بہر صورت
کہ تو ہے اس کی ہمسائی مجھے اچھا نہیں لگتا

نہ اتنی داد دو جس میں مری آواز دب جائے
کرے جو یوں پذیرائی مجھے اچھا نہیں لگتا

تری خاطر نظر انداز کرتا ہوں اسے ورنہ
وہ جو ہے نا ترا بھائی مجھے اچھا نہیں لگتا

Rate it:
Views: 476
03 Apr, 2021
Related Tags on Amir Ameer Poetry
Load More Tags
More Amir Ameer Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets