Add Poetry

بجلی زندہ باد

Poet: Akram Saqib By: Akram Saqib, k

بجھتی ہوئی بتیوں کو جلانے کے لیے آ
تھمتے ہوئے پنکھوں کو چلانے کے لیے آ

باتھ روم میں جائیں تو خدارا نہ گیا کر
اتنی تو سہولت دے نہلانے کے لیے آ

سیریل نہ سہی کوئی ترانہ نہ سہی
تقریر صدر کی ہی سنانے کے لیے آ

ہے خودکشی کرنے کو دیا ہاتھ پلگ میں
اتنی سی تو مہلت دے جلانے کے لیے آ

جاگے ہیں جو گرمی سے چلاتے ہوئے بچے
اک بار تو ان کو سلانے کے لیے آ

ہم لوگ بھی کیا خوب ہیں کیا چاہتے ہیں تم سے
دھوکا ہی سہی پاگل ہی بنانے کے لیے آ

بجلی ہے تیرا نام اور گھر ہیں ہمارے
بل برق سے ان کو ہی گرانے کے لیے آ

Rate it:
Views: 902
13 Apr, 2010
Related Tags on Funny Poetry
Load More Tags
More Funny Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets