بجلی کا بحران
Poet: Usman Yasin By: Usman Yasin, karachiسرد ہوائیں رخصت ہوئیں اور گرمی کا استقبال ہوا
 چائے کافی کو کیا بائے بائے شروع شربت کا استعمال ہوا 
 
 پر ہائے ری قسمت برف اور اے سی کی ٹھنڈک خواب ہوئی
 لوڈ شیڈنگ کی مہربانی سے اب تو جینا ہی محال ہوا
 
 جیب کا وزن گھٹتا جاتا ہے اور بل کا بڑھتا جاتا ہے 
 پھر بھی یارو تاریکی اور اندھیرا ہی اپنا حال ہوا
 
 یو پی ایس اور جینریٹر والوں کے ہوئے وارے نیارے
 اس پر پیٹرول کی قیمتوں میں بھی کمال ہوا
 
 کے ای ایس سی اور واپڈا کی جنگ میں نہ پوچھو پیاروں
 بے چارے شہریوں کے صبر و تحمل کا خوب استحصال ہوا
 
 گھڑی تکتے رہتے ہیں رات دن صبح و شام 
 ہائے بلب جلنے کا انتظار تو جیسے پورا سال ہوا
 
 ہم نے تو اب مان لیا ہے آخر اے عثمان
 دنیا میں حکومتوں کی طرح بجلی کو بھی زوال ہوا
More Funny Poetry









 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 