لوڈ شیڈنگ کی عجب برکات ہیں
ایک جیسے اپنے دن اور رات ہیں
ہو گیا دورانیہ کچھ کم سہی
کم نہ ہو پائے مگر اثرات ہیں
گھر کا میٹر ایک ہے پھر بھی مگر
بل میں شامل ٹیکس چھ یا سات ہیں
کوئی بھی فنکشن ہو چھوٹا یا بڑا
ہو رہے زیر و زبر اوقات ہیں
شام میں پھیلے اندھیروں کے طفیل
پھیکے پھیکے سارے معمولات ہیں
جب سے ٹیکنالوجی نے پایا ہے فروغ
ہر طرف منڈلا رہے خطرات ہیں
Net پہ چیٹنگ نے بڑھائیں قربتیں
فیس بک کے لائے ہوئے ثمرات ہیں
بڑھ رہی ہے دن بدن آلودگی
ختم ہوٹے جا رہے باغات ہیں
آنے والی ہر حکومت نے کہا
سب مسائل پچھلوں کی سوغات ہیں
ہو چکی تبدیل سب دنیا ضیاء
اپنے جیسے تھے وہی حالات ہیں