برس برس اک دعا چلے
سن یا الہی یا خدا چلے
اتنا روئے سب بہا جلے
خشک پتوں پہ گویا ہوا چلے
آنسو گریں مثل دریا چلے
دل تمنا بنے شب دیا جلے
مانگ مانگ جب آزما چلے
تھک گئے تب گھبرا چلے
پھر اک روز ہم بھی بھلا چلے
وہ حسرتیں اپنی سب مٹا چلے
قبول ہوئی دعا جب مٹا چلے
کئی برس ہم زندگانی بتا چلے
چند سجدے فقط شکرانہ پروردگار
بدلہ احسان بخوبی ہم نبھا چلے