Add Poetry

بریلی جس میں رضا مکیں ہے

Poet: Dr. Muhammed Husain Mushahi Razvi By: Dr. Muhammed Husain Mushahi Razvi, Malegaon

بریلی جس میں رضا مکیں ہے
عقیدتوں کی حسیں زمیں ہے
چمک سے جس کی دمک اُٹھے دل
وہ عشق کا اِ ک مہِ مبیں ہے
زمینِ ہندوستاں پہ لوگو!
رضا سا واصف کوئی نہیں ہے
اسی پہ چلنا نجات اپنی
رضا کا رستہ بڑا حسیں ہے
افق افق آج اس کا چرچا
کہاں نہیں ہے کہاں نہیں ہے
بتایا نبیوں کا اُس نے رتبہ
وہی تو حامیِّ مرسلیں ہے
وہ گلشن عشقِ مصطفیٰ کا
چہکتا اک بلبلِ حسیں ہے
دلوں کو ایماں کی روشنی دی
وہ جگمگاتا حسین نگیں ہے
ہے ترجمہ اس کا کنزِ ایماں
ورق ورق پر دُرِ ثمیں ہے
بچایا فتنوں سے دینِ حق کو
محافظِ مذہبِ متیں ہے
وہ ضرب کاری عدوے دیں پر
وہ اپنوں میں مثلِ ریشمیں ہے
طبیب ہے بدعقیدگی کا
وہ دینِ احمد کا اک امیں ہے
رضا کے احساں کو یاد کرکے
ہر ایک سُنّی کی خم جبیں ہے
رضا ہے چشم و چراغ اس کا
جو سات اقطاب کی زمیں ہے
سُن اے مُشاہدؔ ترے قلم پر
رضا کا فیضان بالیقیں ہے
 

Rate it:
Views: 262
02 Apr, 2016
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets