بس محبت کی ہے ترجماں میری ماں

Poet: امجد خان تجوانہ By: ہارون فضیل, Quetta

بس محبت کی ہے ترجماں میری ماں
مہرباں ،مہرباں ،مہرباں میری ماں

وہ نہ ہو تو اندھیرا ہی ہے ہر طرف
روشنی کی وہ ہے کہکشاں میری ماں

ہر گھڑی میں خدا سے دعا یہ کروں
اب ہمیشہ رہے جاوداں میری ماں

سب خطائیں میری وہ چھپا لیتی ہے
مجھ سے ہوتی نہیں بدگماں میری ماں

جب بھی مشکل نے گھیرا مجھے دوستو
میں پکارا گیا، میری ماں، میری ماں

اے زمانے! مجھے دھوپ کا خوف کیوں
ہے گھنی چھاؤں کا آشیاں میری ماں

ماں نہ ہوتی تو دنیا میں کچھ بھی نہیں
سچ ہے امجد کہ میرا جہاں میری ماں

Rate it:
Views: 1778
06 May, 2022
More Mother Poetry