کروں میں آپ کی مدحت شہا ، بصد اخلاص
ہے میرے دل میں یہ چاہت شہا ، بصد اخلاص
کروں میں آپ سے اُلفت شہا ، بصد اخلاص
ہو دل میں جاری عقیدت شہا ، بصد اخلاص
مجھے بھی دولتِ دارین سے نوازیں آپ
ہوں میں بھی طالبِ نعمت شہا ، بصد اخلاص
دکھادیں روئے منور شہ دنیٰ اپنا
ہوں میں بھی طالبِ رویت شہا ، بصد اخلاص
نوازیں مجھ کو بھی رحمت سے یاشہِ کونین
ہوں میں بھی طالبِ رحمت شہا ، بصد اخلاص
ہو وقتِ نزع بھی لب پر ترانے نعتوں کے
ہے میرے دل میں یہ حسرت شہا ، بصد اخلاص
حضور! دل میں مُشاہدؔ کے آرزو ہے یہی
بنے مدینہ میں تُربت شہا ، بصد اخلاص