بلا لو مجھ کو یا نبی اک بار اپنے در پہ بس
ساۓ میں تیری جالیوں کے اک بار سکون سے بیٹھ سکو
میرا بھی نام شامل ہو حاضر ہونے والوں میں
حاضر ہو کے تیرے در پہ اک بار سکون سے جی سکوں
دیدارِ در کو یہ آنکھیں صبح وشام ترستی ہیں
تیرے روزے کو جی بھر اک بار سکون سے دیکھ سکوں
قضا سے پہلے بلا لینا مجھے اک بار مدینے میں
پہنچ کر تیرے در پہ میں اک بار سکون سے رو سکوں
نعتیں جو میں لکھتی ہوں تیری ہی شان اقدس میں
آدب سے سامنے در کے اک بار سکون سے پڑھ سکوں
وہاں روح قبض ہو جائے مدفن تیرے شہر میں ہو
سایے میں تیرے روزے کے اک بار سکون سے مر سکوں