Add Poetry

بلوچستان

Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti By: Ishraq Jamal Ashar Chishti, karachi

 ہر اک زباں پہ فقط ملک سے بغاوت ہے
یہ پیش خیمہ ہے طوفاں کی یہ علامت ہے

وہ اسکو ساتھ لیئے سنگ سنگ پھرتا ہے
الگ یہ بات کہ دل میں بھری عداوت ہے

یہاں پیار و محبت کا گُر نہیں چلتا
اب اس نگر میں فقط جبر کی اجازت ہے

یہاں معاش بھی ملتا ہے بدمعاشی سے
یہاں پر اسلحہ، بندوق ہی ضرورت ہے

نفاق سینوں میں رکھا ہے سب نے خوب سجا
بغض و کینہ ہے اور عام اب کدورت ہے

وہ یہ سمجھتا ہے اسپر ہی سب نے ظلم کیا
یہ اور بات کہ اس میں مگر صداقت ہے

یہ چا ر سو جو اجالا ہے روشنی سی ہے
اسی کے دم سے یہاں پر ہوئی سجاوٹ ہے

یہیں سے سب کی تر قی کی راہ نکلتی ہے
یہیں پہ کوئٹہ، قلات اور زیارت ہے

تیرا وجود ضمانت یہاں بقاء کی ہے
تو مان جا کہ یہ منت میری سماجت ہے

ستم کا اپنے بھی اقرار کرلیا سب نے
تیری وفاء یہ تیرا صبر و استقامت ہے

تم اس امید کی رسی کو چھوڑ مت دینا
دلوں کو جوڑنا اشہر بڑی سعادت ہے

Rate it:
Views: 859
18 Jan, 2010
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets