بِن ترے کائنات کا منظر اِک دسمبر کی شام ہو جیسے درد ٹھہرا ہے آ کے یوں دل میں عمر بھر کا قیام ہو جیسے اُن کی ہر بات پر 'بجا' بولے دل بھی ذہنی غلام ہو جیسے خاک بیٹھی ہے خاک پر دیکھو کوئی عالی مقام ہو جیسے شاعر : نوید رزاق بٹ