گھر، نہ گاڑی نہ اموال جائنگے
نہ ہی ساتھ اہل و عیال جائنگے
دنیا سے ایک دن بہرحال جائنگے
بندے کے ساتھ بس اعمال جائنگے
اِک دِن ہونا ہے سب کا انتقال
ہو سکے جتنا کر لو نیک اعمال
جانے اور کتنے ماہ و سال جائنگے
بندے کے ساتھ بس اعمال جائنگے
سانسیں جو چل رہی ہیں رحمت ہے خدا کی
یہ زندگی ہماری مہلت ہے خدا کی
کیا لے کے رب کے سامنے اشکال جائنگے
بندے کے ساتھ بس اعمال جائنگے
دُنیا پر ہی بس ہمیشہ رہی نظر
زندگی یونہی گزرتی رہی اگر
تو خالی ہاتھ ہونگے پامال جائنگے
بندے کے ساتھ بس اعمال جائنگے