فی البدیہہ بولیں تو وہ لگتے ظریف ہیں وعدوں سے نالاں قوم اور ہنستے حریف ہیں اندھا کرے گر ریوڑی تو اُن کا کیا قصور نواز کر اپنوں کو پھر سے ،وہ شریف ہیں