کتنی مستانہ سی تھی عید مرے بچپن کی اب خیالوں میں بھی لاتا ہوں تو کھو جاتی ہے ہم کبھی عید مناتے تھے منانے کی طرح اب تو بس وقت گزرتا ہے تو ہو جاتی ہے ہم بڑے ہوتے گئے عید کا بچپن نہ گیا یہ تو بچوں کی ہے بچوں ہی کی ہو جاتی ہے