بڑھاپا
Poet: By: akram saqib, sahiwalکبھی گھٹنے میں کبھی ٹخنے میں
کبھی ایڑی میں کبھی کاندھے کو
پورا جسم میرا اب دکھتا ہے
جیسے پیٹتا ہے کوئی باندھے کو
بڑھاپے کی یہ نشانی ہے
چلی گئی اب جوانی ہے
بیٹھیں تو اٹھ نہیں سکتے
چل پڑیں تو رک نہیں سکتے
بے وجہ زبان چلتی ہے
ٹانگ رعشے سے ہلتی ہے
پر دل جوان ہی رہتا ہے
یہ اب بھی کچھ کچھ کہتا ہے
More Funny Poetry






