بگڑوں جو کسی بات پہ، سنبھلتا نہیں ہوں میں جو ٹھان لوں اک بار تو، بدلتا نہیں ہوں میں تم میں اگر انا ہے، تو میں بھی ہوں طارق کشتیاں جلا دیتا ہوں، پلٹتا نہیں ہوں میں