بھابھی کا ہاتھ

Poet: Muhammad Anwer Annu By: Muhammad Anwer, karachi

میری اداسی اس چچھورے کو بالکل بھی نہیں ہوئی برداشت
قریب آکر پوچھنے لگا بڑی معصومیت سے آج کیا ہوا دوست

میں نے کہا بس اب مزید نہیں ہوتا مجھ سے یار برداشت
وہ ہنسنے لگا اور کہنے لگا اچھا آج پھر لگا کیا بھابھی کا ہاتھ
 

Rate it:
Views: 995
03 Oct, 2010