میری اداسی اس چچھورے کو بالکل بھی نہیں ہوئی برداشت قریب آکر پوچھنے لگا بڑی معصومیت سے آج کیا ہوا دوست میں نے کہا بس اب مزید نہیں ہوتا مجھ سے یار برداشت وہ ہنسنے لگا اور کہنے لگا اچھا آج پھر لگا کیا بھابھی کا ہاتھ