Add Poetry

بھتہ خوری اور منہ زوری

Poet: hasanpurki By: m.hassan, karachi

پہلے چوری پھر سینہ زوری تھی
اب بھتہ خوری اور منہ زوری ہے

بھتہ لینے والے تجھے خدا سمجھے
نہ سرکار تجھے روکے اور نہ ہی خدا تجھے روکے

کچھ تو ہی رحم کر ان پر کہ یہ بھی تجھ جیسے ہیں
ان کے بھی بھائی بہیں اور چھوٹے چھوٹے بچے ہیں

یوں سرکار اور تم میں کوئی فرق نظر نہیں آتا
وہ قیمت بڑھا کے لیتا ہے اور تو ہاتھ بڑھاکے لیتا ہے

عوام کی دسترس سے اب ہر چیز ہوگئی ہے دور
روٹی کپڑا مکان دیتے دیتے پانی بھی چھین لی ان سے

اب نلکوں میں پانی کی جگہ سوں سوں اور ہوں ہوں کی صدا ہے
پر ظلم وستم دیکھو پانی کا بل پھر بھی پیسوں سے بھرا ہے

کوئی پوچھنے والا اے رب تیرے غریب کا اب یہاں کوئی بھی نہیں ہے
لے لے کر غریبوں کے نام صبح و شام یہ مال کھا رہے ہیں

Rate it:
Views: 281
22 Mar, 2012
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets