بھر گیا میرا قلبِ قلب اَب تو
بھر دے جھولی یا رب اَب تو
آتش عشق کو جو بڑھکایا اَب تک
سینہ بہ سینہ کر دے سبب اَب تو
مانگا جو میں نے بڑی کوئی بات نہیں
دکھتے ہیں بہت خیال مراتب اَب تو
نہیں کوئی شکوہ زندگی اپنے پن سے
نہیں تنہا شوق ذوق ارباب اَب تو
پھیلتی انوار روشن سمٹتی سایہ زندگی
روٹھ نہ جائے کہیں نِسبت نَسب اَب تو