Add Poetry

بھری محفل میں وہ تنہا رہا ہے

Poet: نوید رزاق بٹ By: نوید رزاق بٹ, سویڈن

بھری محفل میں وہ تنہا رہا ہے
کہ جس دل کو تِرا سودا رہا ہے

کِیا ہے جس نے مذہب عشق اپنا
زمانے بھر میں وہ رُسوا رہا ہے

ثنا خوانوں کی سازش ہے یقینا
بُرا ہر دور میں اچھا رہا ہے

لکیریں ہاتھ کی وِیران ہیں اب
کبھی اِن میں تِرا چہرہ رہا ہے

حقیقت جانتا ہے ہر بَلا کی
مصیبت میں بھی جو ہنستا رہا ہے

سبھی کردار سہمے پھر رہے ہیں
نہ جانے موڑ کیسا آ رہا ہے

بجھے گی پیاس اِک دن، اِس ہوس پر
لبِ ساحل لبِ دریا رہا ہے

وفا کے گیت گاتا حُسن صاحب
یونہی دل آپ کا بہلا رہا ہے

Rate it:
Views: 385
29 Apr, 2014
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets