بھوک برہنہ پا رقص
کرتے ہوئے
لا قانونیت کی فضا میں
بے یقینی کے لمحات میں
مہذب پن کو شکست
دیتے ہوئے
زیست کی رات میں
آمرانہ راج کو
تشویشناک حد تک
بڑھتے دیکھ کر
اس وادی خارزار میں
آستین میں سانپ
پالتے ہوئے
دانستہ کشیدگی کو
ہوا دیتے ہوئے
میرے وطن کے
سائیبانوں میں
ڈیرے ڈال چکی ہے
اور کرپشن کے
بڑے ناگ
انکو نگلنے کے لیے
تیار بیٹھے ہیں