بہت دیا ہے خدا نے مجھے خزانے سے
ملا بہت ہے مجھے بزمِ رب سجانے سے
خدا کو کر لیا راضی پڑا ہوں سجدے میں
بنی ہے بگڑی مری رب کو یوں منانے سے
وہ بادشاہ ہے کر دیتا ہے معاف خطا
جو بھولتا نہیں بندوں کے بھول جانے سے
وہ پیار کرتا ہے ماں سے بہت زیادہ ہمیں
رہے ہیں چل یہی چرچے تو ہر زمانے سے
کرو گے عشق عبادت ہے چاہے مانگو جو
معاف ہوتی خطاہیں ہیں لب ہلانے سے
میں مانگتا ہوں دعا کر معاف میرے گناہ
گیا نہ خالی کوئی تیرے آستانے سے
پڑھو نماز تلاوت کرو ابھی شہزاد
معاف ہوں گے گنہ سب قریب آنے سے