ڈر لگتا ہے بہت دوست بنانے سے
مجبور ہوں کیا کروں اس زمانے سے
مانگ لیتے ہیں بلا جھجھک جو دل چاہے ان کا
کچھ حاصل نہیں مجھے آج تک دولت کمانے سے
دل میرا بھی نھیں چاہتا بچھڑ جاؤں ان سے
کچھ شک نھیں خوش ہوتے ہیں میرے آنے سے
کب سمجھوں گا میں اپنی ناکامی کو
وقت کا ضیاع ہے ان کے پاس جانے سے
دور رہنا ہی بہتر لگتا ہے مجھ کو
جی بھرتا نہیں ان کا مجھ کو کھانے سے
اب بھی وقت ہے باز آجا اے "عبدل"
دنیا تو خوش رھتی ہے ہم کو رلانے سے