بیقراری میں بسر رات نہیں کر سکتی آج ہفتہ ہے صنم! بات نہیں کر سکتی آپ کے دم سے ہے دنیا میں مرا دار و مَدار آپ کے ساتھ کبھی ہاتھ نہیں کر سکتی