Add Poetry

بیوفا سے دل لگا کر بیٹھ گئے

Poet: اسد By: اسد, mps

 بیوفا سے دل لگا کر بیٹھ گئے
جھوٹی دنیا بسا کر بیٹھ گئے

دل دیا اسکو مگر سستے میں
یعنی آپ سب لٹا کر بیٹھ گئے

کوئی امید بر نہیں آنی
پیار کی کشتی جالا کر بیٹھ گئے

عشق کا انجام ہم جانے بغیر
دل کو دیوانہ بنا کر بیٹھ گئے

قصئہ الفت اپنا عام کر کے
آپ خود تماشہ بنا کر بیٹھ گئے

اس کے آنے کی امید لیے
راہ میں پلکیں بچھا کر بیٹھ گئے

وہ جو دشمن تھا جان کا اپنے
اسی کو دوست بنا کر بیٹھ گئے
 

Rate it:
Views: 335
17 Nov, 2022
Related Tags on Friendship Poetry
Load More Tags
More Friendship Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets