بیٹھے رہے ہمسائی کہ سہارے
Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAMبیٹھےرہے اپنی ہمسائی کےسہارے
اسی لیے آج پھرتے ہیں مارےمارے
اور دوستوں کو ساتھی ملتے گئے
لیکن ہمیں ملےاپنی ہمسائی کہ لارے
پڑوسن بات کو آگےتو بڑھاتی نہیں
کرتی رہتی ہے اپنے کمرے سےاشارے
مجھ پہ جب ہمساہیوں کےپتھر برستےہیں
مجھےدن میں نظر آنے لگتےہیں تارے
اب رشتہ آنےکی توکوئی صورت نہیں
خوش ہو جاتےہیں جب پڑوسن آنکھ مارے
More Funny Poetry






