سب آہ و فغاں بے کار ہوا
جو بھی آیا حکمراں بے کار ہوا
خدا سے نہ ڈرے امریکہ سے ڈرے
نام کا بھی نہ رہا مسلماں بےکار ہوا
اقبال کا شاہیں امریکیوں کا چمچہ ہے
بدل گیا اس کا جہا ں بےکار ہوا
ظلم سہتا ہی رہے گا عوام کا طبقہ
منہ میں رکھتا نہیں زباں بےکار ہوا
بات سنی کسی نے نہ کان دھرے
راگنی گاتا ہی رہا عثماں بےکار ہوا