میں نے بیگم کو کیا کہنا تھا
جو کہنا تھا اسی نے کہنا تھا
میرے کچھ کہنے سے پہلے
اس نے میکے پہنچ جانا تھا
بات تو میں نے کچھ کر ڈالی
اب ہوشیار مجھے ہی رہنا تھا
میں تیار بیٹھا تھا عقاب کی نگاہ لیے
نشانہ اس کا خطا جو کرنا تھا
اسی لمحے میں جھک گیا ورنہ
بیگم کا جوتا میرے سر ہی پڑنا تھا