اب نار وفا میں جل کر با شعور ہو رہا ہوں
حالات اور زمانے کے ہاتھوں مجبور ہو رہا ہوں
لوگ مجھے دیکھتے ہیں تیرا ذکر کرنے لگتے ہیں
تیرے ساتھ میں بھی شہر میں مشہور ہو رہا ہوں
میرے دل سے نہیں ملتیں میرے پاؤں کی گردشیں
تیرے پاس آنے کی آرزو میں اور دور ہو رپا ہوں