Add Poetry

بے پناہ درد سِسکیوں میں ڈھل گیا ہے اب

Poet: ارسلان حُسین By: Arsalan Hussain, Karachi

بے پناہ درد سِسکیوں میں ڈھل گیا ہے اب
پتھر آنکھوں سے جو آنسو نکل گیا ہے اب

وہ ایک شخص جسے لوگ مجسمہ کہتے تھے
غم کی شِدت سے آخر پگھل گیا ہے اب

اب مُوئثر نہیں آئینگے محبت کے لفظ
وہ جسے جانتے تھے تم بدل گیا ہے اب

حالِ ماضی کو چند اوراق میں نثر کر کے
یہ سمجھتے ہو کہ دل بہل گیا ہے اب

تماشہ گیر کی فہرست میں تُو بھی شامل تھا
بس یہی غم مجھے زندہ نگھل گیا ہے اب

اب تو ہوش کے ناخن لے آے پاگل دل
خواب نگر کا شہر بھی جل گیا ہے اب

آخری اُمید تھی جو روشنی کی زنداں میں
وہ موم جل کر سارا پگھل گیا ہے اب

حُسین! جو منتظر تھا کسی سہارے کا
گرتے گرتے وہ خود ہی سنبھل گیا ہے اب

Rate it:
Views: 501
24 Jun, 2015
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets